“غیب سے مدد” – ایک حیران کن حقیقت
یہ واقعہ ایک سعودی نوجوان کا ہے، جو اپنی ملازمت کے سلسلے میں ایک دور دراز علاقے سے گزر رہا تھا۔ وہ رات کے وقت اپنی گاڑی میں سفر کر رہا تھا، جب اچانک صحرا کے بیچوں بیچ اس کی گاڑی خراب ہوگئی۔ اردگرد ویرانی تھی، نہ کوئی آبادی نظر آ رہی تھی اور نہ ہی مدد کے لیے کوئی بندہ بشر موجود تھا۔
نوجوان نے کئی بار گاڑی کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی، مگر سب بےکار ثابت ہوا۔ رات کے وقت صحرا کی سردی اور سناٹا خوفناک منظر پیش کر رہا تھا۔ موبائل کی بیٹری بھی ختم ہو چکی تھی، اور اب اس کے پاس سوائے اللہ کے ذکر کے اور کوئی سہارا نہ تھا۔
پراسرار آواز
اچانک، اسے دور سے کسی کے قدموں کی آواز سنائی دی۔ وہ حیران ہوا کیونکہ وہاں کوئی آبادی نہیں تھی۔ قدموں کی آواز قریب آتی گئی، اور اس نے دیکھا کہ ایک سفید لباس میں ملبوس، نورانی چہرے والا شخص اس کے قریب آیا۔
“بیٹا! پریشان کیوں ہو؟” اس بزرگ نے نرم لہجے میں پوچھا۔
نوجوان نے ساری صورتحال بیان کی، جس پر وہ بزرگ مسکرا کر بولے: “اللہ کا ذکر کرو، مدد مل جائے گی۔”
پھر وہ بزرگ گاڑی کے بونٹ کی طرف بڑھے، کچھ پڑھا اور گاڑی کے انجن پر ہاتھ پھیرا۔ حیرت انگیز طور پر گاڑی فوراً اسٹارٹ ہوگئی!
غیب سے مدد یا کوئی فرشتہ؟
نوجوان بے حد خوش ہوا اور بزرگ کا شکریہ ادا کرنے کے لیے جھک کر ان کے ہاتھ چومنا چاہا، مگر جیسے ہی اس نے نظر اٹھائی، وہ بزرگ غائب ہو چکے تھے!
یہ کہانی کیسی لگی؟ اگر آپ کو مزید ایسی حقیقی کہانیاں سننی ہیں تو
نہ کوئی نشان، نہ کوئی آواز… نوجوان نے چاروں طرف دیکھا، مگر وہاں کوئی بھی موجود نہیں تھا۔
یہ کون تھے؟ کیا یہ اللہ کی طرف سے بھیجی گئی مدد تھی؟ یا کوئی فرشتہ؟ نوجوان کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔
یہ واقعہ اس نے بعد میں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو سنایا اور سب نے یہی کہا کہ اللہ جب کسی کو مشکل میں دیکھتا ہے تو اپنی مدد کے دروازے کھول دیتا ہے، بس یقین اور صبر کی ضرورت ہوتی ہے۔